Monday, February 7, 2011

اخلاق و عادات نبوی صلی اللہ علیہ وسلم

نبی صلى الله عليه وسلم کی جو تعریف کی جاتی ہے وہ ان مکارم اخلاق اور بہترین عادات و خصائل کی وجہ سے ہے ، جس پر اللہ تعالٰی نبی صلى الله عليه وسلم کو پیدا کیا ۔ہے ۔ بے شک نبی صلى الله عليه وسلم کے اخلاق و عادات پر نظر ڈالے گا تو وہ ضرور اعتراف کرے گا کہ یہی بہترین اخلاق ہیں ۔ بے شک نبی صلى الله عليه وسلم تمام مخلوق سے علم میں وسیع ، امانت میں عظیم تر ، گفتگو میں نہایت سچے اور موزوں کمال ، کمال سخی بہت زیادہ برباد اور عفو و مغفرت میں بزرگ تر تھے ، کوئی شخص کیسی ہی بڑھ کر جہالت سے پیش آتا ، نبی صلى الله عليه وسلم کو برداشت فرماتے ۔

امام بخاری رحمہ اللہ نے اپنی صحیح میں عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے یوں روایت کی ہے کہ تورات میں نبی
صلى الله عليه وسلم
کی صفت اس طرح سے ہے ۔

‘‘ محمد
صلى الله عليه وسلم
میرا بندہ و رسول ہے ۔ میں نے اس کا نام متوکل رکھا ہے وہ بدزبان درشت طبع ، بازاروں میں آواز لگانے والا نہیں ۔ وہ بدی کا بدلہ نہیں لیتا ، بلکہ وہ معاف کرتا ہے اور بخشش دیتاہے ، میں اسے وفات نہ دوں گا جب تک بگڑی ہوئی ملت کو اس سے درست نہ بنوا دوں گا ۔ میں اس سے کور بصیرتوں کی آنکھوں کو روشن کراؤں گا اور بہروں کو سماعت ۔ وہ دلوں کے پردے اٹھا دے گا ۔ یہاں تک کہ لوگ لا الہ الا اللہ کہنے لگیں ۔''

نبی
صلى الله عليه وسلم مخلوق میں سب بڑھ کر رؤف رحیم اور دینی و دنیوی منفعت بخشنے میں سب سے زیادہ عظیم ، جوامع الکلم تھے ۔ اور بڑی بڑی عبارات کا مفہوم مختصر انداز میں بیان کر دینے میں تمام خلقت سے زیادہ فصیح و خوش گفتار تھے صبر کے موقعے پر کمال درجہ صابر اور مقامات لقا میں نہایت ہی باصدق ۔ عہد و حمایت میں نہایت کامل اور انعام و عطا بخشی میں سب سے بڑھ کر - تواضع میں کمال درجہ بڑھے ہوئے اور جودو سخا میں سب سے آگے نکلے ہوئے ۔ اوامر میں نہایت محکم و مضبوط ، نواہی میں بہت ہی تارک و نافر ۔ محبت و پیار ، اعزاپروری ، اقربا پروری میں دنیا بھر سے زیادہ اور اس شعر کے پورے پورے مصداق تھے

No comments:

Post a Comment