Tuesday, January 4, 2011

عقیدہ توحید کے لئے ساری دنیا کے انسانوں کو قرآن مجید کی دعوت فکر

بسم اللہ الرحمن الرحیم
عقیدہ توحید کے لئے ساری دنیا کے انسانوں کو قرآن مجید کی دعوت فکر
"(اے نبی)!ان سے کہو کبھی تم نے یہ سوچا ہے کہ اگر اللہ تعالیٰ تمہاری بینائی اور تمہاری سماعت تم سے چھین لے اور تمہارے دلوں پر مہر لگا دے تو اللہ تعالیٰ کے سوا اور کون سا الہ ہے جو یہ قوتیں تمہیں واپس دلا سکتا ہو؟دیکھو کس طرح بار بار ہم اپنے دلائل ان کے سامنے پیش کرتے ہیں پھر بھی یہ منہ موڑ لیتے ہیں۔"(سورہ انعام،آیت 46)

"اے نبی!ان سے کہو کبھی تم لوگو ں نے غور کیا کہ اگر اللہ تعالیٰ قیامت تک تم پر ہمیشہ کے لئے رات طاری کر دے تو اللہ تعالیٰ کے سوا کون سا الہ ہے جو تمہیں روشنی دلا دے کیا تم سنتے نہیں ہو؟ان سے پوچھو،کبھی تم نے سوچا کہ اگر اللہ تعالیٰ قیامت تک تم پر ہمیشہ کے لئے دن طاری کر دے تو اللہ تعالیٰ کے سوا وہ کون سا الہ ہے جو تمہیں رات دلا دے تاکہ تم اس میں سکون حاصل کر سکو،کیا تم دیکھتے نہیں ہو؟"(سورہ قصص،آیت 71۔72)

"کبھی تم نے آنکھیں کھول کر دیکھا ،یہ پانی جو تم پیتے ہو اسے تم نے بادل سے برسایا ہے یا اس کے برسانے والے ہم ہیں؟ہم چاہیں تو اسے سخت کھاری بنا کر رکھ دیں پھر تم شکر گزار کیوں نہیں بنتے؟"(سورہ واقعہ،آیت68۔70)

"کبھی تم نے غور کیا ،یہ نطفہ جو تم ڈالتے ہو اسے بچہ تم بناتے ہو یا اس کے بنانے والے ہم ہیں ؟ہم نے تمہارے درمیان موت کو تقسیم کیا اور ہم اس سے عاجز نہیں ہیں کہ تمہاری شکلیں بدل دیں اور کسی ایسی شکل میں تمہیں پیدا کر دیں جس کو تم نہیں جانتے ،اپنی پہلی پیدائش کو تو تم جانتے ہو ،پھر کیوں سبق نہیں لیتے؟"(سورہ واقعہ،آیت58۔62)

کبھی تم نے سوچا ،یہ بیج جو تم بوتے ہو ، ان سے کھیتیاں تم اُگاتے ہو یا ان کے اُگانے والے ہم ہیں؟ہم چاہیں تو ان کھیتوں کو بھس بنا کر رکھ دیں اور تم طرح طرح کی باتیں بناتے رہ جاو گے کہ ہم پر تو الٹی چٹی پڑ گئی ، بلکہ ہمارے تو نصیب ہی پھوٹے ہوئے ہیں۔"(سورہ واقعہ،آیت63۔67)

"اور تمہارے لئے مویشیوں میں بھی ایک سبق ہے ان کے پیٹ سے گوبر اور خون کے درمیان سے ہم ایک چیز تمہیں پلاتے ہیں یعنی کہ خالص دودھ جو پینے والوں کے لئے نہایت خوشگوار ہے"(سورہ نحل،آیت66)

"جب مرنے والے کی جان حلق تک پہنچ چکی ہوتی ہے اور تم آنکھوں سے دیکھ رہے ہوتے ہو کہ وہ مر رہا ہے ،ہم اس وقت اس کے بہت قریب ہوتے ہیں لیکن تم دیکھ نہیں پاتے اب اگر تم کسی کے محکوم نہیں ہو اور اپنے خیال میں سچے ہو تو اس وقت اس کی نکلتی ہوئی جان کو واپس کیوں نہیں لے آتے؟'(سورہ واقعہ،آیت83۔87)

اللہ تعالیٰ ہم سب کو قرآن کی اس دعوت پر غوروفکر کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔آمین ثمہ آمین

No comments:

Post a Comment