Saturday, January 15, 2011

نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات پاک غیرمذاہب کے ماننے والوں کی نظر

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

السلام علیکم ورحمہ اللہ وبرکاتہ۔۔۔
اکثر وبیشتر ہم پڑھتے اور سنتے آئے ہیں کے اسلام بزور شمشیر پھیلا تو اس تعلق کے حوالے سے سوچا کے کچھ لکھا جائے اور اس مغالطے کو دور کیا جائے اور جو حقیقت کو اس کو سب کے سامنے رکھا جائے تاکہ آئندہ کی نسلوں کے پاس یہ دلیل موجود ہو اسلام کے پھیلنے کی وجہ بنی میں یہ بات دعوے سے کہہ رہا ہوں کے اسلام بزور شمشیر نہیں پھیلا بلکہ اس کی اشاعت کے ذمہ دار رسول عربی صلی اللہ علیہ وسلم کا ایمان، ایقان، ایثار، اور وہ اوصاف حمیدہ تھے جس نے اس مذہب کے پھلنے پھولنے میں مدد کی بیشک اللہ کی مدد بھی اس میں شامل ہے۔۔۔

اسی حوالے سے آج نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات پاک غیروں کی نظر میں کیا اس کی مناسبت سے کچھ حوالے پیش کرکے اس تحریر کو یہاں پر رقم کرنا چاہوں گا نیت اصلاح کی اور اُمید تعاون کی جو لازمی جز ہے حق اور سچ بات کو آگے بڑھانے کا۔۔۔

عزیز دوستو!۔ اس تحریر میں کچھ غیر مسلم اسکالز، حکام، اور لیڈروں کی باتیں لکھوں گا جس کا اُنہوں نے برملا اظہار کیا ہے۔۔۔ اور نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمت کا اعتراف کیا ہے جن میں سے چند ایک اقوال آپ کی خدمت میں پیش خدمت ہیں۔۔۔

فرانس کے سابق بادشاہ اور معروف شخصیت نپولین بونا پارٹ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سردار اعظم اور عظیم انسان قرار دیتے ہوئے کہا ہے۔۔۔ محمد صلی اللہ علیہ وسلم دراصل سردار اعظم تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم ن اہل عرب کو درس اتحاد دیا جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم دنیا میں تشریف لائے تو اُس وقت کے عرب صدیوں سے خانہ جنگی میں مبتلا تھے دنیا کے اسٹیج پر دیگر قوموں نے جو عظمت وشہرت حاصل کی اس قوم نے بھی اسی طرح ابتلاو مصائب کے دور سے گزر کر عظمت حاصل کی اور اس نے اپنی روح نفس کو آلائشوں سے پاک کرکے تقدس وپاکیزگی کا جوہر حاصل کیا۔۔۔

معرف جرمن ادیب وشاعر گوئٹے لکھتے ہیں۔۔۔
میں ارادہ رکھتا ہوں کہ وہ رات عقیدت واحترام کے ساتھ مناؤں جس رات میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر قرآن نازل ہونے کی تکمیل ہوئی تھی۔۔۔

مشہور ومعروف فلاسفر ٹالسٹائی لکھتے ہیں!۔
اس میں کوئی شک نہیں کے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ان جلیل القدر مصلحین میں سے ہیں جنہوں نےعالم انسانیت کی بڑی خدمت کی۔۔۔

معروف مغربی شخصیت جارج سیل نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا ان لفظوں میں خراج تحسین پیش کرتے ہیں!۔
کے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کامل طور پر فطری قابلیتوں سے آراستہ تھے۔۔۔

نامور برطانوی مؤرخ وفلاسفر جارج برناڈشا نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نام سے ایک کتاب لکھی جسمیں اس کی رگ انصاف پھڑکی اور اس نے دل کھول کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خراج عقیدت پیش کیا اس نے لکھا۔۔۔

آئندہ سوسال میں ہماری دنیا کا مذہب اسلام ہوگا مگر یہ موجودہ اسلام نہ ہوگا بلکہ وہ اسلام ہوگا جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں دلوں دماغوں اور روحوں پر جاگزین تھا۔۔۔

اسی طرح اس نے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اپنی عقیدت کے پھول نچھاور کئے یہی وجہ ہے کے برطانوی حکومت نے اس کتاب کے تمام نسخے اکھٹے کروا کر انہیں نذر آتش کروا دیا تھا غرض برناڈشا نے بنی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو انسانیت کا نجات دہندہ قرار دیا اور لکھا ازمنہ وسطی میں عیسائی راہبوں اور پادریوں نے جہالت وتعصب کی وجہ سے مذہب اسلام کی بڑی بھیانک تصویر پیش کی ہے بات یہیں ختم نہیں ہوجاتی انہوں نے تو نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے مذہب کے خلاف باضابطہ تحریک چلائی میں نے ان باتوں کا بغور مطالعہ اور مشاہدہ کیا ہے اور میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کے محمد صلی اللہ علیہ وسلم عیسائیت کے مخالف نہیں وہ ایک ہستی عظیم اور صحیح معنوں میں انسانیت کے نجات دہندہ ہیں اگر آج آپ صلی اللہ علیہ وسلم دنیا کے زمام کار اپنے ہاتھ میں لے لیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم تمام مسائل کو بخوبی حل کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم امن وسلامتی کے پیامبر ہیں۔۔۔

پروفیسر آرنلڈ نے اپنی معروف کتاب پریچنگ آف اسلام کے صفحہ ٣٧٩ پر لکھا ہے!۔
مدارس میں اگر قرآن کی تعلیم دی جائے تو کچھ کم ترقی کا ذریعہ نہیں ہوسکتا۔۔۔

جان ولیم ڈریپر نے لکھا!۔
بنی نوع انسان پر جس شخص کی زندگی سب سے زیادہ اثر انداز ہوئی وہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی ہے۔۔۔

اخبار اندلس کے مصنف اسکاٹ کا کہنا ہے!۔
اگر محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول برحق نہیں تھے تو پھر کوئی رسول دنیا میں آیا ہی نہیں۔۔۔

نامور مغربی فلاسفر اور دانشور روسونے یہ تمنا کی!۔کاش میں اس وقت زندہ ہوتا جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم انسانیت کو بلندیوں پر پہنچانے کیلئے عرب کے لق ودق صحرا میں عظیم انقلاب کا آغاز کرچکے تھے۔۔۔

ہندوستان کے پیشوا گاندھی نے بھی نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو ہدیہ عقید یش کرتے ہوئے لکھا!۔
جب مغرب پر تاریکی اور جہالت کی گھٹائیں چھائی ہوئی تھی اس وقت مشرق سے ایک ستارہ نمودار ہوا ایک روشن ستارہ جس کی روشنی سے ظلمت کدے منور ہوگئے۔۔۔ اسلام دین باطل نہیں ہندوؤں کو اس کا مطالعہ کرنا چاہئے تاکہ وہ بھی میری طرح اس کی تعظیم کرنا سیکھ جائیں میں یقین سے کہتا ہوں کے اسلام بزور شمشیر نہیں پھیلا بلکہ اس کی اشاعت کے ذمہ دار نبی عربی صلی اللہ علیہ وسلم کا ایمان، ایقان، ایثار، اور اوصاف حمیدہ تھے ان صفات نے لوگوں کے دلوں کو مسخر کر لیا تھا یورپی اقوام جنوبی افریقہ میں اسلام کو سرعت کے ساتھ پھیلتا دیکھ کر خوفزدہ ہیں۔۔۔

١٩٧٨ء میں ایک امریکی ادیب ومصنت مائیکل ہارٹ نے تاریخ انسانیت کی ١٠٠ موثر شخصیات کے عنوان سے ایک کتاب لکھی اور وہ اگرچہ عیسائی تھا لیکن اس نے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی سیر ت کا منصآفانہ و محققانہ نظر سے مطالعہ کیا تھا لہذا س نے بنی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو ان عہد ساز شخصیتوں میں سب سے پہلے نمبر پر ذکر کیا اسکی وجہ یہ بتائی کے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مقابلے کا دوسرا کوئی تھا ہی نہیں کے جسے پہلے نمبر پر لایا جائے۔۔۔

معروف کتاب (انسائیکلوپیڈیا برنٹکا) میں لکھا ہے
محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا مذہب حقیقتا دین ابراہیم کا احیا تھا قانون ساز، ماہر حرب، منتظم اور حج آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شخصیت کے مختلف پہلو تھے خوفناک قبائلی تعصب کا خاتمہ اور عورتوں کو اُن کے حقوق خصوصا وارثت میں حصہ دلانا اور دختر کشی کا خاتمہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عظیم اصلاحات ہیں۔۔۔

اللہ تعالٰی سے دُعا ہے وہ ہمارے حکمرانوں کو توفیق عطاء فرمائے آمین یارب العالمین۔۔۔

والسلام علیکم ورحمہ اللہ وبرکاتہ۔۔۔

No comments:

Post a Comment