Monday, January 24, 2011

اچھے اخلاق اپنائیے

رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانِ مبارک ہے ؛
'' سب سے بہتر اسلام اس شخص کا ہے جس کا اخلاق بلند ہو ۔''

ہمارے پیارے نبی (صلی اللہ علیہ وسلم) کے اخلاق کا ذکر کرتے ہوئے قرآن مجید میں ہمیں بھی اچھے اخلاق اختیار کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔

تمہارے لیے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) کے اخلاق و اطوار نہایت اچھا نمونہ ہیں ۔
(الاحزاب ؛ ٢١)
آپ ((صلی اللہ علیہ وسلم)) عظیم خلق (پسندیدہ اخلاق) کے مالک ہیں ۔
(القلم ؛ ٤)

بھلائی کے تعلق سے آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) کے اخلاق کو بیان کرتے ہوئے کہا گیا ہے ؛
لوگو ! تمہارے پاس تم ہی میں سے ایک پیغمبر آئے ہیں ۔ تمہاری تکلیف اُن ((صلی اللہ علیہ وسلم)) کو بہت گراں معلوم ہوتی ہے۔ تمہاری بھلائی کے بہت خواہش مند ہیں اور ایمان لانے والوں پر نہایت شفقت کرنے والے اور مہربان ہیں ۔
(التوبہ ؛ ١٢٨)

اچھے اخلاق کی ایک مثال یہ بھی ہے کہ انسان گھر والوں سے اچھا سلوک کرے اور ان کی آخرت اور دنیا کی بھلائی کی فکر کرے۔

چنانچہ آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) کا ارشادِ گرامی ہے ؛
تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو اپنے گھر والوں سے اچھا سلوک کرتا ہو اور اپنے اہل و عیال کا بہت خیال رکھتا ہو ۔

قرابت داروں کے بعد عام انسانوں سے حسن سلوک کیا جانا چاہئے ۔ اسی تعلق سے آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) کا فرمان ہے ؛
'' تم میں سب سے بہتر خوش اخلاق انسان وہ ہے جو لوگوں سے ملتا ہے اور لوگ اس سے ملتے ہیں۔''
یہاں بہترین اور خوش اخلاق انسان کی مثال ایسے شخص سے دی جارہی ہے جو دوسروں سے ملتا ہے اور احسن طریقے سے بات کرتا ہے۔

ایک مرتبہ آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے فرمایا ؛
'' انسانوں کا بہی خواہ اور ہمدرد اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ محبوب ہے ۔''

انسانوں کا بہی خواہ چونکہ لوگوں کے لئے آسانیاں پیدا کرتا ہے اُن سے ہمدردی کرتا ہے لہذا اللہ تعالیٰ بھی اُس سے ہمدردی کرتا ہے ۔

No comments:

Post a Comment